رسم سجدہ بھی اٹھا دی ہم نے
رسم سجدہ بھی اٹھا دی ہم نے
عظمت عشق بڑھا دی ہم نے
جب کوئی تازہ شگوفہ پھوٹا
کی گلستاں میں منادی ہم نے
جب چمن میں نہ کہیں چین ملا
باب زنداں پہ صدا دی ہم نے
آنچ صیاد کے گھر تک پہنچی
اتنی شعلوں کو ہوا دی ہم نے
خون دل سے در مے خانہ پر
تیری تصویر بنا دی ہم نے
دل کو آنے لگا بسنے کا خیال
آگ جب گھر کو لگا دی ہم نے