Baqi Siddiqui

باقی صدیقی

پاکستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل

One of the most prominent modern poets of Pakistan

باقی صدیقی کے تمام مواد

32 غزل (Ghazal)

    ہر طرف بکھر ہیں رنگیں سائے

    ہر طرف بکھرے ہیں رنگیں سائے راہ رو کوئی نہ ٹھوکر کھائے زندگی حرف غلط ہی نکلی ہم نے معنی تو بہت پہنائے دامن خواب کہاں تک پھیلے ریگ کی موج کہاں تک جائے تجھ کو دیکھا ترے وعدے دیکھے اونچی دیوار کے لمبے سائے بند کلیوں کی ادا کہتی ہے بات کرنے کے ہیں سو پیرائے بام و در کانپ اٹھے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہم کہاں آئنہ لے کر آئے

    ہم کہاں آئنہ لے کر آئے لوگ اٹھائے ہوئے پتھر آئے دل کے ملبے میں دبا جاتا ہوں زلزلے کیا مرے اندر آئے جلوہ جلوے کے مقابل ہی رہا تم نہ آئینے سے باہر آئے دل سلاسل کی طرح بجنے لگا جب ترے گھر کے برابر آئے جن کے سائے میں صبا چلتی تھی پھر نہ وہ لوگ پلٹ کر آئے شعر کا روپ بدل کر باقیؔ دل ...

    مزید پڑھیے

    وہ نظر آئینہ فطرت ہی سہی

    وہ نظر آئینہ فطرت ہی سہی مجھے حیرت ہے تو حیرت ہی سہی زندگی داغ محبت ہی سہی آپ سے دور کی نسبت ہی سہی تم نہ چاہو تو نہیں کٹ سکتی ایک لمحے کی مسافت ہی سہی دل محبت کی ادا چاہتا ہے ایک آنسو دم رخصت ہی سہی آب حیواں بھی نہیں مجھ پہ حرام زہر کی مجھ کو ضرورت ہی سہی اپنی تقدیر میں سناٹا ...

    مزید پڑھیے

    خبر کچھ ایسی اڑائی کسی نے گاؤں میں

    خبر کچھ ایسی اڑائی کسی نے گاؤں میں اداس پھرتے ہیں ہم بیریوں کی چھاؤں میں نظر نظر سے نکلتی ہے درد کی ٹیسیں قدم قدم پہ وہ کانٹے چبھے ہیں پاؤں میں ہر ایک سمت سے اڑ اڑ کے ریت آتی ہے ابھی ہے زور وہی دشت کی ہواؤں میں غموں کی بھیڑ میں امید کا وہ عالم ہے کہ جیسے ایک سخی ہو کئی گداؤں ...

    مزید پڑھیے

    ان کا یا اپنا تماشا دیکھو

    ان کا یا اپنا تماشا دیکھو جو دکھاتا ہے زمانہ دیکھو وقت کے پاس ہیں کچھ تصویریں کوئی ڈوبا ہے کہ ابھرا دیکھو رنگ ساحل کا نکھر آئے گا دو گھڑی جانب دریا دیکھو تلملا اٹھا گھنا سناٹا پھر کوئی نیند سے چونکا دیکھو ہم سفر غیر ہوئے جاتے ہیں فاصلہ رہ گیا کتنا دیکھو برف ہو جاتا ہے صدیوں ...

    مزید پڑھیے

تمام