راشٹریہ گان

سیپ کے ہونٹ پر ایک موتی جڑا
اک سنہری ہتھیلی پہ ہیرا پڑا
ہند ساگر کی بانہوں میں بکھرا ہوا
یہ ہمارا وطن سورگ کا گیت ہے


رکت ہندی کا نس نس میں دوڑے یہاں
رنگ چوکھا بھرے خسروی کارواں
چھیڑ کر اپنی بھولی ہوئی داستاں
ختم کر دیں سبھی وقت کی دوریاں
پانی پھٹتا نہیں
خون بٹتا نہیں
سنتے آئے ہیں ہم
بولتا ہے قلم
پیار مانوتا کی اک امر نیت ہے
یہ ہمارا وطن سورگ کا گیت ہے