رنج و غم سے جو بے خبر ہوتا

رنج و غم سے جو بے خبر ہوتا
کاش ایسا بھی کوئی گھر ہوتا


سنگ باری کا غم نہیں ہے مگر
ایک پتھر کو ایک سر ہوتا


اس بلندی سے گر کے رسوا ہوں
اچھا ہوتا زمین پر ہوتا


اس کی لاٹھی ہے بے صدا یارو
کاش اس بات کا بھی ڈر ہوتا


یہ ضلالت نہ جھیلنی پڑتی
با ہنر سے جو بے ہنر ہوتا