رنگ ہوا میں پھیل رہا ہے
رنگ ہوا میں پھیل رہا ہے
دیکھو کیسا پھول کھلا ہے
میرے اس کے بیچ بدن ہے
اور بدن میں دل دریا ہے
کس کو بتاؤں کیسے بتاؤں
سناٹے میں شور چھپا ہے
اس بستی کے بعد ہے صحرا
اس کے بعد نہ جانے کیا ہے
گھر سے باہر نکلو ذرا
دیکھو کتنی تیز ہوا ہے