رات بھر خواب میں جلنا بھی اک بیماری ہے
رات بھر خواب میں جلنا بھی اک بیماری ہے
عشق کی آگ سے بچنے میں سمجھ داری ہے
وقت ملتا ہی نہیں ہے مجھے تنہائی سے
جنگ خود سے ہی مری آج تلک جاری ہے
آئنے گھر کے سبھی ٹوٹ چکے ہیں کب کے
روبرو خود سے ہی ہونا بھی مجھے بھاری ہے
میری یہ بات تو مانے یا نہ مانے لیکن
بن ترے دنیا میں جینا بھی اداکاری ہے
درد تنہائی تڑپ اشک محبت یاری
میتؔ ان سب میں ہی اس غم کی طرف داری ہے