واحد پریمی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے وہ زندگی ہے آگ کا دریا کہیں جسے ہر چند شہر شہر ہے جشن سحر مگر وہ روشنی کہاں ہے سویرا کہیں جسے جو چارہ گر تھے وہ بھی ہوئے قاتل حیات اب کون ہے کہ اپنا مسیحا کہیں جسے دیوار و در پہ ثبت ہیں نقش و نگار یار اپنا مکان ہے کہ اجنتا کہیں جسے اس طرح تابناک ...

    مزید پڑھیے

    شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح

    شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح دل کی دھڑکن کی بھی آواز ہے گھنگھرو کی طرح میں وہ دیوانہ‌ٔ حالات ہوں صحرا صحرا جو پھرا کرتا ہے بھٹکے ہوئے آہو کی طرح جانے کس رنگ میں آئی ہے بہاراں اب کے پھول بھی زخم سا شبنم بھی ہے آنسو کی طرح وہ جو امواج حوادث میں ہیں پلنے والے ان کو طوفاں نظر آتا ...

    مزید پڑھیے

    غم بھی ہے کیف بھی ہے سوز بھی ہے ساز بھی ہے

    غم بھی ہے کیف بھی ہے سوز بھی ہے ساز بھی ہے عشق اک زندہ حقیقت بھی ہے اک راز بھی ہے طور کا واقعہ پھر از سر نو تازہ کریں جلوۂ حسن بھی ہے عشق کا اعجاز بھی ہے حسن اور عشق سے غافل رہے ممکن ہی نہیں نغمۂ دل میں کسی کے مری آواز بھی ہے لے اڑیں کیوں نہ قفس سوئے گلستاں واحدؔ جذبۂ شوق بھی ہے ...

    مزید پڑھیے

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے وہ زندگی ہے آگ کا دریا کہیں جسے ہر چند شہر شہر ہے جشن سحر مگر وہ روشنی کہاں ہے سویرا کہیں جسے وہ رنگ فصل گل ہے کہ پت جھڑ بھی مات کھائے وہ صورت چمن ہے کہ صحرا کہیں جسے جو چارہ گر تھے وہ بھی ہوئے قاتل حیات اب کون ہے کہ اپنا مسیحا کہیں جسے دیوار و در ...

    مزید پڑھیے

    ہر چند حسن ساز ہوں پیکر تراش ہوں

    ہر چند حسن ساز ہوں پیکر تراش ہوں لیکن خد آئنے کی طرح پاش پاش ہوں دل ہی کی دھڑکنوں سے تھی رفتار زندگی جب دل ہی مر چکا ہے تو پھر زندہ لاش ہوں آٹھوں پہر سکون میسر نہیں مجھے ہر لمحہ جو کسکتی رہے وہ خراش ہوں تصویر عہد نو ہے مجسم مرا وجود آلام روزگار ہوں فکر معاش ہوں میرے جنون شوق کی ...

    مزید پڑھیے

تمام