جب آپ سے ہی گزر گئے ہم
جب آپ سے ہی گزر گئے ہم پھر کس سے کہیں کدھر گئے ہم کیا کعبہ و دیر و کیا خرابات تو ہی تھا غرض جدھر گئے ہم آئے تھے مثال شعلہ سرگرم جاتے ہوئے جوں شرر گئے ہم شبنم کی طرح سے اس چمن سے ہوتے ہی دم سحر گئے ہم کچھ اپنے تئیں کیا نہ معلوم کیا آپ سے بے خبر گئے ہم جز حسرت عمر رفتہ افسوس کچھ آ ...