رنگون کا مشاعرہ
مجھے رنگون سے جب دعوت شعر و سخن آئی طبیعت فاصلے اور وقت کے چکر سے گھبرائی دل برگشتہ کو لیکن یہ میں نے بات سمجھائی ''نہیں کچھ سبحہ و زنار کے پھندے میں گیرائی'' ''وفاداری میں شیخ و برہمن کی آزمائش ہے'' وہاں رنگینئ شعر و سخن کی آزمائش ہے کراچی سے پیا کی گود میں ہندوستاں آیا نئی دہلی سے ...