قومی زبان

ما بعد جدیدیت، اردو کے تناظر میں

اردو میں مابعد جدیدیت کی بحثوں کو شروع ہوئے کئی برس ہوچکے ہیں۔ اہل علم جانتے ہیں کہ جدیدیت اپنا تاریخی کردار ادا کرکے بے اثر ہوچکی ہے اور جن مقدمات پر وہ قائم تھی وہ چیلنج ہوچکے ہیں۔ وہ ادیب جو حساس ہیں اور ادبی معاملات کی آگہی رکھتے ہیں، ان کو اس بات کا احساس ہے کہ مابعد جدیدیت ...

مزید پڑھیے

تاریخیت اور نئی تاریخیت (ادبی تھیوری کا ایک اہم مسئلہ)

اگر پوچھا جائے کہ کیا ادب بے تعلق تاریخ ہے؟ تو ہر شخص کہےگا نہیں، ادب تاریخ سے باہر تھوڑے ہی ہے۔ لیکن اگر یہ صحیح ہے کہ ادب تاریخ سے باہر نہیں تو بالعموم ہم یہ کیسے مان لیتے ہیں کہ ادب ’’خود مختار‘‘ اور ’’خود کفیل‘‘ ہے۔ ان دونوں باتوں میں شدید تضاد ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ...

مزید پڑھیے

فکشن کی شعریات اور ساختیات

THE STRUCTURAL PATTERN OF THE MYTH UNCOVERS THE BASIC STRUCTURE OF THE HUMAN MIND THE STRUCTURE WHICH GOVERNSTHE WAY HUMAN BEINGS SHAPE ALL THEIR INSTITUTIONS, ARTIFACTS AND THEIR FORMS OF KNOWLEDGE.(LEVI STARAUSS)ساختیاتی طریقۂ کار بیانیہ (NARRATIVE) کے مطالعے کے لیے خاص طور پر موزوں ہے۔ اس کی اطلاقی سرگرمی سب سے زیادہ اسی میدان میں ملتی ہے۔ بیانیہ کا ایک سرا متھ، اساطیر، ...

مزید پڑھیے

اردو رسم الخط: تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ

زبان کی طرح رسم الخط بھی عوامی چیز ہے اور ہر شخص کو اس پراظہار خیال کا حق پہنچتا ہے۔ اس لیے اس مسئلے پر لکھنے والوں میں عالم اور عامی سبھی شامل ہیں، لیکن زیادہ تر تحریریں جذباتیت سے مغلوب ہو کر لکھی گئی ہیں، جن کا مقصد اتنا روشنی پھیلانا نہیں جتنا گرمی بڑھانا ہے۔ ضرورت ہے کہ اردو ...

مزید پڑھیے

ترقی پسندی، جدیدیت، مابعد جدیدیت

ان تینوں میں سے کوئی بھی میرا ذاتی مسئلہ نہیں، ترقی پسندی، جدیدیت نہ مابعد جدیدیت۔ لیکن اس وقت صورت حال کیا ہے، کیا ہو رہا ہے اور ہم کدھر جا رہے ہیں؟ نئی نسل کے لکھنے والے بالخصوص پچہتر اسّی کے بعد ابھرنے والے شاعر و افسانہ نگار کیوں بار بار اپنی برات کا اظہار کرتے ہیں، کیوں ...

مزید پڑھیے

مابعد جدیدیت، کچھ روشن زاویے

مابعد جدیدیت یعنی جدیدیت کے بعد کے ادبی منظر نامہ کی بحث اب اردو کے تقریباً تمام رسائل وجرائد میں پھیل چکی ہے۔ نئے اور پرانے لوگ اس میں شریک ہیں۔ پرانے رسالوں مثلاً شاعر، شب خون، کتاب نما، سب رس، ایوان اردو، افکار، فنون، اوراق وغیرہ میں بھی ان بحثوں کی گونج دیکھی جا سکتی ہے۔ ...

مزید پڑھیے

ہندوستانی فکر و فلسفہ اور اردو غزل

بظاہر غزل اور فلسفے کا ربط عجیب سا معلوم ہوتا ہے۔ غزل خالص جمالیاتی شاعری ہے جو جذبے اور وجدان کے پروں سے اڑتی ہے، یہ بیان ہے وارداتوں اور حسن وعشق کی گھاتوں کا۔ عشق اور عقل دو متضاد قوتیں ہیں۔ چنانچہ عشقیہ شاعری میں بظاہر فلسفے کی باتوں کے لیے گنجائش نہ ہونا چاہیے۔ لیکن اصلیت ...

مزید پڑھیے

پرانوں کی اہمیت

پران ہندستانی دیو مالا اور اساطیر کے قدیم ترین مجموعے ہیں۔ ہندستانی ذہن و مزاج کی، آریائی اور دراوڑی عقائد اور نظریات کے ادغام کی، نیز قدیم ترین قبل تاریخ زمانے کی جیسی ترجمانی پرانوں کے ذریعے سے ہوتی ہے، کسی اور ذریعے سے ممکن نہیں۔ یہ الہامی کتابوں سے بھی زیادہ مقبول اور ہر ...

مزید پڑھیے

ادبی تنقید اور اسلوبیات

بعض لوگ اسلوبیات کو ایک ہوّا سمجھنے لگے ہیں۔ اسلوبیات کا ذکر اردو میں اب جس طرح جاوبیجا ہونے لگا ہے، اس سے بعض لوگوں کی اس ذہنیت کی نشاند ہی ہوتی ہے کہ وہ اسلوبیات سے خوف زدہ ہیں۔ اسلوبیات نے چند برسوں میں اتنی ساکھ تو بہرحال قائم کرلی ہے کہ اب اس کو نظر انداز کرنا آسان نہیں ...

مزید پڑھیے

اردو رسم الخط: ایک تاریخی بحث

(نوٹ: کچھ عرصہ ہوا ’’دوست‘‘ میں خواجہ احمد عباس کا ایک مضمون (دھرم یگ) ہندی سے ترجمہ کرکے شائع کیا گیا تھا۔ اس میں خواجہ صاحب نے اردو والوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنا رسم الخط دیوناگری کر لیں۔ ’’دوست‘‘ کی جانب سے اس کا جواب دیا گیا، اس کے بعد کافی دیر تک یہ بحث دلچسپ طریقہ پر ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6192 سے 6203