قومی زبان

عرفان صدیقی کی شاعری کا استعاراتی نظام

عرفان صدیقی کی شاعری میں کربلا کے معنوی اور استعاراتی پہلو نمایاں نہ بھی ہوتے تب بھی چوں کہ ان کی شاعری میں خیال، فنی رموز، تخیل کی بلندی، فکری صلابت اس قدر برتے گئے ہیں کہ شاعری دور سے پہچانی جاتی۔ اس میں دورائے نہیں کہ عرفان صدیقی نے کربلا کے تاریخی، مذہبی اورجذباتی واقعہ ...

مزید پڑھیے

ادبی تاریخ اور اس کی تعلیم

اردو ادب کے سنجیدہ طلبہ اور معلمین کے درمیان غالباً اب اس بارے میں زیادہ اختلاف نہیں رہا کہ کسی ادبی کارنامے کی تحسین و قدرشناسی اور تجزیے و محاکمے کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا جب تک ہمارے پاس تاریخی شعور نہ ہو، مگر تاریخی شعور کا صحیح مفہوم کیا ہے، اس کے بارے میں ہمارا ذہن ...

مزید پڑھیے

بھکاری شہزادہ (۲)

دہلی کی جامع مسجد سے جو راستہ مٹیا محل اور چتلی قبر ہوتا ہوا دہلی دروازہ کی طرف گیا ہے، وہاں ایک محلہ کلو خواص کی حویلی کے نام سے مشہور ہے۔ اس محلے سے روزانہ رات کو اندھیرا ہو جانے کے بعد ایک فقیر باہر آتا ہے اور جامع مسجد تک جاتا ہے۔ پھر وہاں سے واپس چلا آتا ہے۔ اس فقیر کا قد ...

مزید پڑھیے

خانساماں شہزادہ

بمبئی کے تاج محل ہوٹل میں مہاراجہ بھاؤ نگر ٹھہرے ہوئے تھے۔ برسات کا موسم تھا۔ سمندر میں صبح شام طوفان برپا رہتا تھا اور پانی کی آوازوں سے مسافروں کی بات سننی بھی دشوار تھی۔ تاج محل ہوٹل میں ایک خانساماں ستر اسی برس کی عمر کا نوکر تھا، جو اپنے کام میں بہت ہوشیار اور تجربہ ...

مزید پڑھیے

ٹھیلہ والا شہزادہ

۱۹۱۱ء کے دربار میں دہلی کے دن پھرے۔ نئے شہر کی تیاریاں شروع ہوئیں۔ نقشے بنے۔ نامورانجینئروں کی دماغ آرائیاں اپنے جوہر دکھانے لگیں۔ شاہان اودھ کی مورث منصور علی خاں صفدر جنگ کے مقبرہ کے آس پاس کئی اینٹ بنانے اور پکانے کے کارخانے جاری ہوئے۔ ہزاروں غریبوں کا روزگار چمکا۔ پکی ...

مزید پڑھیے

اقبال اور جرمن فلسفہ

ہر فلسفی کا اپنا ایک فلسفیانہ نظام ہوتا ہے، جس میں حسیات، مقولات (Categories) اور تعقلات (Concepts) کسی فلسفیانہ نظام کے داخلی تقاضوں کے تحت تشکیل دیے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مختلف فلسفوں میں مقولات، تعقلات اور خیالات مختلف مفاہیم رکھتے ہیں اور ان مقولات اور تعقلات کا استعمال جس طریقے ...

مزید پڑھیے

ادب، گھوڑے سے گفتگو

پاکستان کے بارے میں چیخوف نے ایک افسانہ لکھا ہے۔ اگر کسی دوست کو یہ یاد ہے کہ اس افسانے کا ذکر میں پہلے بھی کر چکا ہوں تو وہ مجھے یہ سوچ کر معاف کر دے کہ اپنے بارے میں جو بات ہوتی ہے، وہ بار بار یاد آتی ہے۔ اس افسانے میں ایک کوچوان کا بیٹا مر گیا ہے۔ وہ دن بھر سواریاں ڈھوتا ہے۔ ...

مزید پڑھیے

سجاد ظہیر کا نظریۂ ادب

ہمارے بزرگ خط لکھتے ہوئے بالعموم اس فقرے پر اسے تمام کرتے تھے۔ برخوردار اِس تھوڑے لکھے کو بہت سمجھ اور اپنی خیریت و حالات تفصیل سے لکھ۔ خطوں میں لکھا جانے والا یہ رسمی فقرہ اس وقت جب میں سجاد ظہیر کی تحریریں پڑھ رہا ہوں بہت بامعنی نظر آ رہا ہے۔ یہاں نقشہ یہ ہے کہ تھوڑا ناول ...

مزید پڑھیے

ناول، حقیقت نگاری اور غالب

یہ درست ہے کہ اردو میں ناول کی داغ بیل ڈپٹی نذیر احمد نے ڈالی اور مختصر افسانے کے باوا آدم منشی پریم چند ہیں۔ پھر بھی میرا یہ کہنے کو جی چاہتا ہے کہ نئے اردو فکشن کی تاریخ غالب سے شروع ہونی چاہئے۔ یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ ہمارے ادب میں غالب کی ذات ایک دوراہا ہے۔ شاعری کی ایک ...

مزید پڑھیے

اجتماعی تہذیب اور افسانہ

ایک روز کا ذکر ہے کہ لاہور کے آسمان پر ایک دودھیا دھاری کھنچتی دکھائی دی۔ غورسے دیکھا تو بہت بلندی پر ایک گول سی چیز حرکت کرتی نظر آئی۔ یہ لمبی دودھیا دھاری اسی کی دم تھی۔ شہر میں یہ خبر اڑ گئی کہ اسٹپنک گزر رہا ہے، مگر دوسرے دن اخباروں میں ایک تردیدی خبر شائع ہوئی کہ وہ گول سی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6186 سے 6203