قومی زبان

خطبۂ صدارت: سندھ پراونشل اردو کانفرنس

‏(مولانا نے یہ خطبہ بحیثیت صدرسندھ پراونشل اردو کانفرنس ۳۱‏‎/‎‏ دسمبر ۱۹۳۷ء کو کراچی میں پڑھا۔ مرتب) ‏یہ زمانہ عجیب وغریب انقلابات و تغیرات اورعجیب وغریب اختراعات و ایجادات کا ہے۔ ہم وہ عجائبات دیکھ رہے ہیں جنہیں دیکھ کر عقل ‏دنگ رہ جاتی ہے۔ تاربرقی، ٹیلی فون، ایروپلین ...

مزید پڑھیے

مقدمہ انتخاب میر

جہاں سے دیکھئے یک شعر شور انگیز نکلے ہےقیامت کا سا ہنگامہ ہے ہر جا میرے دیواں میںمیر تقی میرؔ سرتاج شعرائے اردو ہیں۔ ان کا کلام اسی ذوق و شوق سے پڑھا جائے گا جیسے سعدی کا کلام فارسی زبان میں۔ اگر دنیا کے ایسے شاعروں کی ایک فہرست تیار کی جائے جن کا نام ہمیشہ زندہ رہےگا تو میرؔ کا ...

مزید پڑھیے

تقریر، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

‏(یہ تقریر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ دسمبر ۳۸ء میں کی گئی ‏تھی۔ جمیل احمد صاحب نقوی اسسٹنٹ لائبریرین یونیورسٹی نے بڑی چابک دستی سے اسے قلم بند کر لیا۔)جناب صدر اور صاحبو! ‏میری زندگی کا صرف ایک ہی مقصد ہے یعنی زبان اردو کی اشاعت اور ترقی۔ مجھے یا انجمن ترقی اردو کو کسی سیاسی ...

مزید پڑھیے

اردو کا حال اور مستقبل

‏(یہ خطبۂ صدارت انجمن حمایت اسلام لاہور کے اکیانویں سالانہ اجلاس میں بحیثیت صدر شعبۂ اردو ۱۲‏‎/‎اپریل ۱۹۳۶ء کو پڑھ کر سنایا گیا۔)اے صاحبو!‏میں نے لڑکپن میں انجمن حمایت اسلام کا بچپن دیکھا تھا اور اب بڑھاپے میں اس کی جوانی کی بہار دیکھ رہا ہوں۔ میں جوں جوں بڑھتا ‏جاتا ہوں، ...

مزید پڑھیے

خطبۂ صدارت انجمن ترقی پسند مصنفین ہند

(ترقی پسند ادیبوں کا پہلا جلسہ ماہ اپریل ۱۹۳۶ ء کو لکھنؤ میں ہو اتھا۔ شعبۂ اردو کی صدارت کے لیے انہوں نے مولانا عبد الحق صاحب کو طلب کیا تھا۔ مولانا جانے کے لیے تیار تھے لیکن عین وقت پر ایک ناگریز وجہ سے شریک نہ ہو سکے۔ اس جلسے کے لیے جو خطبہ مولانا موصوف نے تحریر فرمایا تھا، وہ ...

مزید پڑھیے

ہندوستانی کیا ہے؟

‏(یہ تقریر۲۱‏‎/‎فروری ۱۹۳۹ء کوآل انڈیا ریڈیو اسٹیشن دہلی سے نشر کی گئی۔) ‏ہندستانی کا لفظ آج کل بھڑوں کا چھتا بنا ہوا ہے۔ اب آل انڈیا ریڈیو اسٹیشن نے اس چھتے کو چھیڑا ہے تو اسے ڈنگ سہنے کے لیے بھی تیار ‏رہنا چاہیے۔ زبان کے معنوں میں ہندستانی کا لفظ ہمارے کسی مستند شاعر یا ...

مزید پڑھیے

میں افسانہ کیسے لکھتا ہوں؟

میں افسانہ ایسے لکھتا ہوں کہ غالباً آپ یقین نہ کریں گے۔ ایک ذرا سی بات ہے جس پر غور کریں تو میری افسانہ نویسی کی حقیقت آشکار ہو جائے گی۔ میں افسانہ عموماً اس طرح لکھتا ہوں کہ کوئی دلچسپ بات کسی سے سنی، کوئی مزے دار واقعہ یا حادثہ کسی پر گزرا، یا خود دیکھا یا کسی دوست پر گزرا تو اس ...

مزید پڑھیے

افسانہ نگاروں کی قسمیں

ایک نوخیز افسانہ نگار کو سب سے پہلے یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آج کل افسانہ نگاروں کی قسمیں کتنی ہیں تاکہ وہ یہ طے کرسکے کہ مجھے کیا کرنا چاہیے۔ میں نمبر وار گناتا ہوں۔ (۱) پہلی قسم افسانہ نویسوں کی وہ ہے جنہوں نے محض اپنے افسانوں کی خوبی کی وجہ سے شہرت حاصل کی۔ اپنے اوریجنل افسانوں ...

مزید پڑھیے

زوال بغداد

آسماں را حق بود گر خوں بیار و بر زمین بزوال ملک مستعصم امیر المومنین یہ وہ شعر ہے جو شیخ سعدیؒ نے بغداد کی تباہی پر کہا تھا۔ ہم آج اس تباہی کا ذکر کرتے ہیں جو زوال بغداد کے نام سے مشہور ہے۔ چنگیز خاں کے بہت سے القاب ہیں، جن میں سے خان اعظم، خاقان اعظم اور قہر خدا مشہور عام ہیں مگر ...

مزید پڑھیے

اردو لٹریچر کا نفس واپسیں

اگر اردو لٹریچر کی ارتقائی تاریخ جہاں تک نثر سے تعلق ہے کبھی لکھی گئی تو جو مرقع دفعتاً آنکھوں کے سامنے آئے گا وہ طبقۂ اول کے لکھنے والے ہوں گے جن کو میں نے ’’عناصر خمسہ‘‘ کی حیثیت سے کہیں دکھایا ہے اور جو سرسید کے زمانہ سے پیدا ہوئے۔ آزاد کی زبردست شخصیت گو ایک حد تک سرسید ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6179 سے 6203