قومی زبان

علوم کی بدنصیبی

تمہیدتمام صاحب جو ہر اور کل اہل کمال ہمیشہ سے ان نالائقوں اور غلط نما باکمالوں کے ہاتھوں سے نالاں ہیں، جو فلک کی سفلہ پروری یا قسمت کی یاوری سے ہوائے مراد کے بلون میں بیٹھے ہیں اور ترقیوں کے آسمان پر سیر کرتے پھرتے ہیں۔ اس معاملہ میں اہل علوم سے زیادہ کوئی واجب الرحم نہیں۔ ...

مزید پڑھیے

سچ اور جھوٹ کا رزم نامہ

عہد قدیم کے مؤرخ لکھتے ہیں کہ اگلے زمانہ میں فارس کے شرفا اپنے بچوں کے لئے تین باتوں کی تعلیم میں بڑی کوشش کرتے تھے۔ شہ سواری، تیراندازی اور راست بازی۔ شہ سواری اور تیراندازی تو بے شک سہل آ جاتی ہوگی، مگر کیا اچھی بات ہوتی کہ اگر ہمیں معلوم ہو جاتا کہ راست بازی کن کن طریقوں سے ...

مزید پڑھیے

شہرت عام اور بقائے دوام کا دربار

اے ملک فنا کے رہنے والو! دیکھو اس دربار میں تمہارے مختلف فرقوں کے عالی وقار جلوہ گر ہیں۔ بہت سے حب الوطن کے شہیدہیں، جنہوں نے اپنے ملک کے نام پرمیدان جنگ میں جاکر خونی خلعت پہنے۔ اکثر مصنف اور شاعر ہیں جنہیں اسی ہاتف غیبی کا خطاب زیبا ہے جس کے الہام سے وہ مطالب غیبی ادا کرتے رہے ...

مزید پڑھیے

اردو اور انگریزی انشاپردازی پر کچھ خیالات

اگر زبان کو فقط اظہار مطلب کا وسیلہ ہی کہیں، تو گویا وہ ایک اوزار ہے کہ جو کام ایک گونگے بیچارے یا بچہ نادان کے اشارے سے ہوتے ہیں، وہی اس سے ہوتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں اس کا مرتبہ ان لفظوں سے بہت بلند ہے۔ زبان حقیقت میں ایک معمار ہے کہ اگر چاہے تو باتوں میں ایک قلعہ فولادی تیار کردے ...

مزید پڑھیے

موجد شاعری شاہ شمس ولی اللہ

یہ مضمون بھی رسالہ انجمن شمارہ اگست ۱۸۶۷ء سے نقل کیا گیا ہے۔ اسے مولوی صاحب نے اپنے قلم سے دوبارہ درست کیا ہے۔ جن الفاظ کا بعدمیں اضافہ ہوا ہے انہیں خطوط وجدانی میں لکھ دیا ہے۔ ذرا آب حیات کھول کر ولی کا حال نکالئے اور اس تقریر کااس کے ساتھ مقابلہ کیجئے۔ معلوم ہو جائےگا کہ مشق ...

مزید پڑھیے

آغاز آفرینش میں باغ عالم کا کیا رنگ تھا اور رفتہ رفتہ کیا ہو گیا

سیر کرنے والے گلشنِ حال کے اور دوربین لگانے والے ماضی و استقبال کے، روایت کرتے ہیں کہ جب زمانہ کے پیراہن پر گناہ کا داغ نہ لگا تھا اور دنیا کا دامن بدی کے غبار سے پاک تھا تو تمام اولاد آدم مسرت عام اور بے فکری مدام کے عالم میں بسر کرتے تھے۔ ملک ملک فراغ تھا اور خسرو آرام رحم دل ...

مزید پڑھیے

ادب اور انقلاب

ادب اور انقلاب کے درمیان کیا رشتہ ہے؟ ادب کو انقلاب کے کام میں معاون ہونا چاہئے، یا نہیں؟ اگر ہونا چاہئے تو کس حد تک؟ یہ سب سوال ایسے ہیں جن کا جواب سوچنے سے پہلے ہمیں انقلاب کے مفہوم کا تعین کرنا چاہئے کیونکہ عموماً جو لوگ انقلاب پسند ہوتے ہیں انہیں خود پتہ نہیں ہوتا کہ انقلاب ...

مزید پڑھیے

استعارے کا خوف

انیسویں صدی میں جن لوگوں نے ہمارے ادب میں پیروی مغربی کی تحریک شروع کی انہوں نے خود کبھی مغربی ادب نہ پڑھا تھا۔ دوسروں سے ترجمہ کرا کے سنا تو ادب سے نہیں، چند خیالات سے آگاہی حاصل ہوئی۔ چونکہ فاتح قوم کا رعب دل پر جما ہوا تھا اور ان کی ہر بات کو رشک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، ...

مزید پڑھیے

منٹو

(۱)منٹو مر گیا۔ وہ میرا دوست تھا، اس کے مرنے پر میں روؤں یا نہ روؤں، یہ میرا ذاتی معاملہ ہے۔ اس کے متعلق ماتمی مضمون لکھتے ہوئے میں پوری سنگدلی سے کام لوں گا۔ یعنی منٹو ہی کی روایت پر عمل کروں گا۔ گاندھی جی، قائد اعظم، اختر شیرانی۔۔۔ تین آدمیوں کی موت پر میں نے منٹو کا عالم ...

مزید پڑھیے

علم ہیئت

ناظرین اس پرچے کو یاد ہوگا کہ اس عاصی نے شائقین علم ہیئت سے یہ سوال کیا تھا کہ کیا باعث ہے کہ چاند گرہن بہ نسبت سورج گرہن کے تعداد میں زیادہ ہوتے ہیں لیکن اب تک کسی نے جواب اس سوال کا نہ دیا۔ پس یہ احقر اس کا جواب خود لکھتا ہے تاکہ ناظرین اس پرچے کے، اس کے ملاحظے سے فائدہ اٹھاویں۔ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6176 سے 6203