قومی زبان

انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا

سقراط حکیم نے کیا خوب لطیفہ کہا ہے کہ اگر تمام اہل دنیا کی مصیبتیں ایک جگہ لا کر ڈھیر کردیں اور پھر سب کو برابر بانٹ دیں تو جو لوگ اب اپنے تئیں بدنصیب سمجھ رہے ہیں وہ اس تقسیم کو مصیبت اور پہلی مصیبت کو غنیمت سمجھیں گے۔ ایک اور حکیم اس لطیفے کے مضمون کو اور بھی بالا تر لے گیا ہے۔ ...

مزید پڑھیے

علمیت اور ذکاوت کے مقابلے

تمہید جو لوگ علم و کمال کی مسندیں بچھاکر بیٹھے ہیں ان کی مختلف قسمیں ہیں۔ اول وہ اشخاص ہیں کہ جس طرح علم کتابی اور درس و تدریس میں طاق ہیں، اسی طرح حسن تقریر اور شوخی طبع میں براق ہیں۔ دوسرے وہ کہ ایک دفعہ کتابوں پرعبور کر گزرے ہیں، مگر پھر خالی ہڈیاں سمجھ کران کے درپے نہ ہوئے۔ ...

مزید پڑھیے

سیر عدم (مسافران عدم کے پسماندوں کی سرگزشت)

جب کوئی نہایت چہیتی چیز ہمارے ہاتھ سے نکل جائے اورمعلوم ہوکہ اب ہاتھ نہ آئے گی توکیا دل بے قرارہوتاہے اور جان صحرائے تصور میں کیسی اس کے پیچھے بھٹکتی پھرتی ہے، مگر جب تھک کر ناچار ہوجاتی ہے تو اداس بے آس ہوکرآتی ہے اور اپنے ٹھکانے پرگرپڑتی ہے۔ عقل وفہم البتہ دلِ غم گین ...

مزید پڑھیے

فیلا لوجیا

لغات اور زبانوں کی فلسفی تحقیقات کے اصول یہ ایک قدیم فن فلاسفۂ یونان کا ہے۔ اس سے مختلف زبانوں کی اصلیں اور ان کاتعلق ایک دوسرے سے معلوم ہو جاتا ہے۔ عرب اور فارس جہاں سے پہلے ہمیں علوم کے ذخیرے ملے، ان میں اس کے اصول و فروع کا پھیلاؤ بہت نہیں ہو اور جس قدر ہوا گُم ہو گیا۔ اب جو ...

مزید پڑھیے

ہر ایک سر زمین اور اس کے موسموں کی بہار انشا پردازی پر کیا اثر کرتی ہے

عزیزان وطن! میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ ہر ایک انشا پردازی اپنے ملک کی سر زمین، آب و ہوا اور پیداواری بلکہ اس کے جغرافیہ کو آئینہ کی طرح دکھاتی ہے۔ کیونکہ جو چیزیں انشا پر داز کو اس کے آس پاس نظر آتی ہیں، انہی کو وہ ادائے مطلب کے سامان میں خرچ کرتا ہے۔ ایک خوش رنگ خیال ہے۔ ذرا غور ...

مزید پڑھیے

گلشن امید کی بہار

انسان کی طبیعت کو خدا نے انواع و اقسام کی کیفیتیں عطا کی ہیں مگر زمین جس قدر تخم امید کو پرورش کرتی ہے اس کثرت سے کسی کیفیت کو سرسبز نہیں کرتی اور کیفیتیں خاص خاص وقت پر اپنا اثر کر اٹھتی ہیں یا بمتقضائے سن خاص عمروں میں ان کے اثر ظاہر ہوتے ہیں۔ مگر امید کایہ حال ہے کہ جس وقت سے اس ...

مزید پڑھیے

جنت الحمقاء

تمہید مضمون مفصلہ ذیل ایک مرقع خاص کی تصویر کا خاکہ ہے، جس کی صورت اصلی یہ ہے کہ ہم اور ابنائے جنس ہمارے کچھ اپنی غلط فہمی سے اور کچھ کوتاہ اندیشی سے اعمال قبیحہ یا حرکات ناپسندیدہ میں مبتلا ہیں اور باوجود کہ اس کے حال و مآل کی قباحتوں سے آگاہ ہیں بلکہ اور ہم صورتوں کو ان کے ...

مزید پڑھیے

مصحفی کے شعری امتیازات

شیخ غلام ہمدانی مصحفیؔ(۱۷۴۸ء۱۸۲۴ء) کا شمار دبستانِ لکھنؤ کے بانیوں میں ہوتا ہے تاہم ان کی شاعری کی ابتداء دلّی میں ہوئی تھی۔ دلّی میں مغلیہ سلطنت کا جب شیرزاہ بکھرگیا تودلّی کو خیرباد کہہ کر لکھنؤ میں گوشۂ عافیت تلاش کرنے والوں میں مصحفیؔ بھی تھے۔ مصحفیؔ سے قبل دلّی سے ٹوٹ ...

مزید پڑھیے

در باب نظم اور کلام موزوں

(حسب الفرمائش)مولوی صاحب کی یہ تقریر رسالہ انجمن شمارہ ماہ اگست 1868ء سے ماخوذ ہے۔ ’’حسب الفرمائش‘‘ کے الفاظ انہوں نے اپنے قلم سے بعد میں تحریر کئے ہیں۔ اسی مضمون نے نظر ثانی سے نور حاصل کیا ہے۔ بعض مقامات پر کچھ الفاظ تبدیل کئے ہیں۔ مثلا چھپا ہوا فقرہ تھا، ’’نظم در حقیقت ایک ...

مزید پڑھیے

سیر زندگی

ایک حکیم کا قول ہے کہ زندگی ایک میلہ ہے اور اس عالم میں جو رنگا رنگ کی حالتیں ہم پر گزرتی ہیں، یہی اس کے تماشے ہیں۔ لڑکپن کے عالم کو پیچھے چھوڑ کر آ گے بڑھے، نوجوان ہوئے اور پختہ سال انسان ہوئے اس سے بڑھ کر بڑھاپا دیکھا اور حق پوچھو تو تمام عمر انسانی کا عطر وہی ہے۔ بہت سے گرم و ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6175 سے 6203