قومی زبان

جب کسی شخص نے ظالم کی طرف داری کی

جب کسی شخص نے ظالم کی طرف داری کی ہم بھی گلیوں میں نکل آئے عزا داری کی تو جو لوٹ آیا سبھی جور و جفا بھول گئے ہم نے تجھ یار کو دیکھا تری دل داری کی وقت رخصت تجھے ہنستے ہوئے مڑ کر دیکھا ہم ترے حکم کو مانے سو اداکاری کی عشق تو سارے مذاہب سے میاں آگے ہے مفتیٔ شہر محبت نے سند جاری ...

مزید پڑھیے

یہ مرا وجدان اس سے بہرہ ور پہلے سے ہے

یہ مرا وجدان اس سے بہرہ ور پہلے سے ہے جو بتائے گا مجھے اس کی خبر پہلے سے ہے تم نے کرنا کچھ نہیں آنا ہے رہنا ہے یہاں ورنہ قائم تو یہاں جادو نگر پہلے سے ہے دل کو دلی کی طرح تو نے اجاڑا ہے فقط مت سمجھ لینا کہ یہ زیر و زبر پہلے سے ہے چلچلاتی دھوپ میں آواز دیتا ہے مجھے گھر کے آنگن میں ...

مزید پڑھیے

سو اب دیوار کے اندر سے پھر اک در نکالوں گی

سو اب دیوار کے اندر سے پھر اک در نکالوں گی میں اپنی چشم بینا سے نئے منظر نکالوں گی حسیں خوابوں کی صورت جو مری آنکھوں کی زینت ہیں زمانہ دیکھتا ہوگا میں وہ گوہر نکالوں گی تمہارے ہجر کی صورت جو اس سینے کے اندر ہے اگر کچھ بن پڑا مجھ سے تو وہ پتھر نکالوں گی میں خود کو کھینچ لاؤں گی ...

مزید پڑھیے

کون کہتا ہے فقط وقت گزاری ہوئی ہے

کون کہتا ہے فقط وقت گزاری ہوئی ہے میں نے یہ عمر ترے عشق میں ہاری ہوئی ہے مجھ کو چلتے ہوئے محسوس نہیں ہوتا تھا کیسے ہجرت مرے اعصاب پہ طاری ہوئی ہے میں جدائی کی اذیت کو سمجھ سکتی ہوں زندگی میں نے بھی فرقت میں گزاری ہوئی ہے سب سے ممتاز کیا میری طلب نے اس کو اب کے عشاق میں جب رائے ...

مزید پڑھیے

لٹ جائے گی حیات نہ تھی یہ خبر مجھے

لٹ جائے گی حیات نہ تھی یہ خبر مجھے رونا پڑے گا ہجر میں شام و سحر مجھے اٹھتا ہوں بار بار کلیجے کو تھام کر دل میں چبھو رہا ہے کوئی نیشتر مجھے دنیا میں آنسوؤں کی بسا کر چلی گئیں اچھا دیا وفاؤں کا میری ثمر مجھے بس اے جنون شوق بہت نام پا چکا للہ اور دہر میں رسوا نہ کر مجھے جلوے سمیٹ ...

مزید پڑھیے

ابر اٹھا تو سبو یاد آیا

ابر اٹھا تو سبو یاد آیا حسن کا رنگ نمو یاد آیا کوئی منزل مری منزل نہ ہوئی دل کو ہر گام پہ تو یاد آیا چشم ساقی کا اشارہ پا کر رند کو نعرۂ ہو یاد آیا ابر اٹھا تو تمنا جاگی دل کو شغل لب جو یاد آیا اپنی خوش کامی پہ اک آہ کے ساتھ بخت ناکام عدو یاد آیا دیکھ کر مست گھٹائیں مظہرؔ اپنا ...

مزید پڑھیے

عالم رنگ و نغمہ میں کیف بہت سہی مگر

عالم رنگ و نغمہ میں کیف بہت سہی مگر بے خود سیر کائنات اپنی طرف بھی اک نظر ان کی بھی آنکھ ہو گئی جوش الم سے آج تر میں نے اٹھائی کیوں نگاہ عالم درد میں ادھر یوں نہ پہنچ سکے گا تو ان کی حریم ناز میں عشق کی تیغ تیز سے عقل سے پہلے جنگ کر شکل حسیں دکھائے جا پردۂ درمیاں اٹھا شوق مرا ہے ...

مزید پڑھیے

حق سے ہوا تھا کبھی سینۂ عالم گداز

حق سے ہوا تھا کبھی سینۂ عالم گداز مجھ کو سنا دیجئے پھر وہ نوا ہائے راز ذوق طلب ہے تو پھر سود و زیاں سے گزر راہ وفا میں نہ کر فکر نشیب و فراز آ ہی گئی تھی آج نیند سنگ در یار پر بے خودیٔ آرزو عمر ہو تیری دراز پھر دل بیتاب کو چاہئے سوز و گداز مطرب آتش نفس چھیڑ چھیڑ اور اپنا راز کہہ ...

مزید پڑھیے

دن پہ لکھا تو کبھی رات پہ لکھا جائے

دن پہ لکھا تو کبھی رات پہ لکھا جائے کیا ضروری ہے کہ ہر بات پہ لکھا جائے دشت کی جملہ روایات کو یکجا کر کے ہجر زادوں کی مہمات پہ لکھا جائے کوئی پوچھے بھی تو میں بات بدل لیتی ہوں مجھ سے کب تلخئ حالات پہ لکھا جائے یہ محبت کی کرامت ہے کہ اب نام ترا کچھ بھی لکھوں تو مرے ہاتھ سے لکھا ...

مزید پڑھیے

حشر آفریں ہے کوچۂ جانانہ آج کل

حشر آفریں ہے کوچۂ جانانہ آج کل بہکی ہوئی ہے خوئے محبانہ آج کل پھر بک رہی ہے جنس وفا کوڑیوں کے مول پھر ہر وفا شعار ہے بیگانہ آج کل پھر اٹھ رہی ہیں دشت و بیاباں کی رونقیں پھر ہر جنوں فروش ہے فرزانہ آج کل پھر شعلہ کار ہیں چمنستان لالہ زار پھر بجلیاں ہیں رونق کاشانہ آج کل پھر ہر ...

مزید پڑھیے
صفحہ 60 سے 6203