قومی زبان

گو دور ہو چکا ہوں یاران انجمن سے

گو دور ہو چکا ہوں یاران انجمن سے لیکن مفر نہیں ہے احساس کی چبھن سے حسن نظر کا جادو سر چڑھ کے بولتا ہے اصنام مرمریں بھی لگتے ہیں سیم تن سے غنچہ ہی پھول بن کر جان چمن ہوا ہے میں نے یقیں کی دولت پائی ہے حسن ظن سے آج ان کے راستوں میں کانٹے بچھے ہوئے ہیں کل تک جو کھیلتے تھے رنگینئ‌ ...

مزید پڑھیے

رفتہ رفتہ دل بے تاب ٹھہر جائے گا

رفتہ رفتہ دل بے تاب ٹھہر جائے گا رفتہ رفتہ تری نظروں کا اثر جائے گا داد بیداد کی اس میں کوئی تخصیص نہیں نقش ہستی میں کوئی رنگ تو بھر جائے گا آپ اگر مائل تجدید ستم ہو جائیں رنگ تعلیم وفا اور نکھر جائے گا ارض تشنہ پہ برس ابر رواں کھل کے برس بات رہ جائے گی یہ وقت گزر جائے گا دھوپ ...

مزید پڑھیے

بند ہیں دل کے دریچے روشنی معدوم ہے

بند ہیں دل کے دریچے روشنی معدوم ہے اب جو اپنا حشر ہونا ہے ہمیں معلوم ہے حسب نیرنگ جہاں دل شاد یا مغموم ہے آدمی جذبات کا حاکم نہیں محکوم ہے اب تکلف بر طرف یہ آپ کو معلوم ہے کیوں مرا خواب وفا تعبیر سے محروم ہے حسن خود تڑپا کیا ہے مجھ کو تڑپانے کے بعد سوچنا پڑتا ہے وہ ظالم ہے یا ...

مزید پڑھیے

پائے طلب کی منزل اب تک وہی گلی ہے

پائے طلب کی منزل اب تک وہی گلی ہے آغاز بھی یہی تھا انجام بھی یہی ہے جس داستان غم کا عنوان روشنی ہے ہر لفظ کی سیاہی خود منہ سے بولتی ہے طرز تپاک قائم لطف نظر وہی ہے لیکن یہ واقعہ ہے پھر بھی کوئی کمی ہے ان کی نظر سے دل کی یہ بحث ہو رہی ہے کیا چیز زندگی میں مقصود زندگی ہے ہر لغزش ...

مزید پڑھیے

ہر قدم پر مجھے لغزش کا گماں ہوتا ہے

ہر قدم پر مجھے لغزش کا گماں ہوتا ہے چشم ساقی کی نوازش کا گماں ہوتا ہے یہ حجابات تعین مجھے منظور نہیں فکر آزاد کو بندش کا گماں ہوتا ہے لطف پیہم نہ سہی جور مسلسل ہی سہی ہر توجہ پہ نوازش کا گماں ہوتا ہے ان کے آگے لب اظہار پہ ہے مہر سکوت ایک خاموش پرستش کا گماں ہوتا ہے میں قفس میں ...

مزید پڑھیے

اشک پر گداز‌ دل حاشیہ چڑھاتا ہے

اشک پر گداز‌ دل حاشیہ چڑھاتا ہے اک ذرا سے قصہ کو داستاں بناتا ہے ہاں وہ کافر نعمت کور ذوق ہے یارو جو غم محبت کو حادثہ بتاتا ہے جیتے جی کا رشتہ ہے روح و جسم کا رشتہ دھوپ کے تعاقب میں سایہ مات کھاتا ہے جب زبان بندی ہو نظریں کام کرتی ہیں اک پیام آتا ہے اک پیام جاتا ہے پتھروں کے ...

مزید پڑھیے

تلخئ غم مرے احساس کا سرمایا ہے

تلخئ غم مرے احساس کا سرمایا ہے حسن سے میں نے یہ انعام وفا پایا ہے جب کبھی عشرت رفتہ کا خیال آیا ہے میں نے پہروں دل بے تاب کو سمجھایا ہے ہائے یہ بے خودی عشق کو معلوم نہیں کون آیا ہے کب آیا ہے کہاں آیا ہے دل کو سیماب صفت کہہ کے گزرنے والے خود پہ تڑپا ہے کہ تو نے اسے تڑپایا ہے کافر ...

مزید پڑھیے

دل نے ٹھوکر کھا کے سمجھا حادثا کیا چیز ہے

دل نے ٹھوکر کھا کے سمجھا حادثا کیا چیز ہے غم کسے کہتے ہیں درد لا دوا کیا چیز ہے محو حیرت ہوں یہ دنیا سے جدا کیا چیز ہے آپ کا پیغام بے حرف و صدا کیا چیز ہے اس کے معنی خود پسندی کے سوا کچھ بھی نہیں دل میں پیہم خواہش داد وفا کیا چیز ہے اب اندھیرا ہی اندھیرا ہے افق تا بہ افق اس حقیقت ...

مزید پڑھیے

فکر بیش و کم نہیں ان کی رضا کے سامنے

فکر بیش و کم نہیں ان کی رضا کے سامنے یہ مجھے تسلیم ہے ارض و سما کے سامنے جو طلب نا آشنا ہو ماسوا کے سامنے ہاتھ پھیلاتی ہے دنیا اس گدا کے سامنے یہ کمال جذب دل میری نظر سے دور تھا آپ خود آ جائیں گے پردہ اٹھا کے سامنے سوچنا پڑتا ہے کیوں بے بس ہوں کیوں مجبور ہوں میں سر آغاز و فکر ...

مزید پڑھیے

اہتمام رنگ و بو سے گلستاں پیدا کریں

اہتمام رنگ و بو سے گلستاں پیدا کریں آؤ مل جل کر بہار بے خزاں پیدا کریں کیوں سکوت بے محل سے داستاں پیدا کریں دیدہ و دانستہ اپنے راز داں پیدا کریں راس آ سکتا ہے میر کارواں بننے کا خواب شرط یہ ہے پہلے اپنا کارواں پیدا کریں کار آرائی تو خود ہے حاصل تکمیل کار دل میں کیا اندیشۂ سود و ...

مزید پڑھیے
صفحہ 485 سے 6203