قومی زبان

حسن اور پیار ترے پاس میں لے آئی ہوں

حسن اور پیار ترے پاس میں لے آئی ہوں اے مرے یار ترے پاس میں لے آئی ہوں اپنی سیرت کے جواہر میں لئے مٹھی میں میرے سردار ترے پاس میں لے آئی ہوں دل یہ چاہے کہ تری قید میں رکھ دوں اپنی روح بیزار ترے پاس میں لے آئی ہوں میرے جذبات حسیں دل میں چھپا لو اپنے پھر سے اک بار ترے پاس میں لے آئی ...

مزید پڑھیے

کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے

کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے آنکھوں میں خواب آئے تو خاموش ہو گئے ساقی نے پھر پلائی ہے کچھ خاص آنکھ سے یوں ہم بھی پیتے پیتے ہی مدہوش ہو گئے ہم کتنے خوش نصیب ہیں جو آپ مل گئے دیکھا جو جلوہ آپ کا بے ہوش ہو گئے جتنے کئے تھے پیار میں عہد وفا یہاں ان سے وہ عہد سارے فراموش ہو گئے

مزید پڑھیے

کبھی تو نے یہ سوچا ہے

کبھی تو نے یہ سوچا ہے کہ تیرے لفظ سن لوں تو مرے دل میں ہزاروں پھول کھلتے ہیں مرے کانوں کی شنوائی خیالوں میں حسیں پیکر بناتی ہے یہ تیری صندلی آواز میری سانس کی کوکو بڑھاتی ہے کبھی تو نے یہ سوچا ہے بھلا کب تک نبھاؤں گی مگر تو یاد رکھنا ایک دن میں لوٹ آؤں گی

مزید پڑھیے

ایک اجنبی چہرہ

وہی اک اجنبی چہرہ مرے خوابوں میں آتا ہے اداسی دیکھتی ہوں جب بھی اس کی گہری آنکھوں میں چرا لیتا ہے یہ منظر مری ہر نیند کا لمحہ اداسی اس کے چہرے کی مجھے سونے نہیں دیتی مجھے احساس ہوتا ہے کہ اس کی گرم سانسیں بھی مجھے سونے نہیں دیتیں مجھے جینے نہیں دیتیں مجھے احساس ہوتا ہے وہی ایک ...

مزید پڑھیے

مری میان میں میرا بیان رہتا ہے

مری میان میں میرا بیان رہتا ہے مرے جگر میں تو ہندوستان رہتا ہے اس ایک بات پہ میں فخر کرتا آیا ہوں مری زمیں پہ کوئی آسمان رہتا ہے ڈٹی نظر جھکی گردن مزاج بت کی طرح یہ کس جہان میں سارا جہان رہتا ہے کیاریاں نہیں پر پھول خوب ہیں وتسلؔ کہ جنگلوں میں بھی اک گلستاں رہتا ہے

مزید پڑھیے

شب کی تاریکی بڑھتی ہی جائے

شب کی تاریکی بڑھتی ہی جائے کون آتا ہے زلف بکھرائے جھلملائے ستاروں کے جھرمٹ کس کی پلکوں پہ اشک تھرائے اس کی جو بات ہے نرالی ہے دل ناداں کو کون سمجھائے ان کو بھولے زمانہ ہوتا ہے اشک آنکھوں میں پھر بھی بھر آئے دم بخود ساری کائنات ہوئی ہم نے وہ گیت پیار کے گائے

مزید پڑھیے

کچھ نہیں کھلتا ابتدا کیا ہے

کچھ نہیں کھلتا ابتدا کیا ہے اس خرابات کی بنا کیا ہے سوچتے ہیں کہ ابتدا کیا تھی کاش سمجھیں کہ انتہا کیا ہے نہیں تم ہو ہماری نظروں میں ہم نہیں جانتے خدا کیا ہے درد تم نے دیا عنایت کی مگر اس درد کی دوا کیا ہے ہم نے دنیا میں کیا نہیں دیکھا دیکھیے اور دیکھنا کیا ہے

مزید پڑھیے

کرنا ہے کار خیر تو پھر سر نہ دیکھنا

کرنا ہے کار خیر تو پھر سر نہ دیکھنا برسیں جو تیری ذات پہ پتھر نہ دیکھنا لگنے لگیں گے دوست بھی دشمن سبھی تمہیں یعنی ہے کس کے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا رکھنا حقیقتیں بھی نگاہوں کے سامنے دن رات صرف خواب کا منظر نہ دیکھنا رہ جائے رنگ و بو سے تعلق ترا اگر پھولوں کو اپنے ہاتھ سے چھو کر ...

مزید پڑھیے

سکوت شب ستاروں سے ہوا جب بات کرتی ہے

سکوت شب ستاروں سے ہوا جب بات کرتی ہے تمہاری یاد کی خوشبو مرے ہر سو بکھرتی ہے وہ اک لڑکا جو میری ذات کا محور ہے مدت سے مرے اندر کی لڑکی بھی اسی کے ساتھ رہتی ہے کبھی دل میں محبت کے حسیں موسم نکھرتے ہیں کبھی مجھ سے لپٹ کر زندگی بھی رقص کرتی ہے ترے خواب اور خیالوں کی اگر محفل سجی ہو ...

مزید پڑھیے

تخت طاؤس مرا تخت ہزارہ تم ہو

تخت طاؤس مرا تخت ہزارہ تم ہو میرے شہزادے مری آنکھ کا تارا تم ہو میں ترے عشق میں لیلیٰ تو کبھی ہیر بنی تم ہو مجنوں یا ہو فرہاد گوارا تم ہو میں نے کاٹی ہے ترے پیار میں یہ عمر رواں جس کے خوابوں میں سدا وقت گزارا تم ہو زیست تو تیری امانت تھی ترے ساتھ رہی اور پھر کھیل سمجھ کر جسے ہارا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 478 سے 6203