قومی زبان

اندروں نیند کا اک خالی مکاں ہوتا تھا

اندروں نیند کا اک خالی مکاں ہوتا تھا میری آنکھوں میں ترا خواب نہاں ہوتا تھا روز جاتے تھے بہت دور تلک ہم دونوں پر یہ معلوم نہیں ہے میں کہاں ہوتا تھا دشت کے پار بہت دور تھی اک آبادی اور اس سمت بہت گہرا دھواں ہوتا تھا خوف کے بعد بھی وحشت ہی نظر آتی تھی وحشتوں سے بھی پرے کوئی جہاں ...

مزید پڑھیے

ہیں کس لیے اداس کوئی پوچھتا نہیں

ہیں کس لیے اداس کوئی پوچھتا نہیں رستہ خود اپنے گھر کا ہمیں سوجھتا نہیں نقش وفا کسی کا کوئی ڈھونڈھتا نہیں اہل وفا کا پھر بھی بھرم ٹوٹتا نہیں اہل ہنر کی بات تھی اہل نظر کے ساتھ اب تو کوئی بھی ان کی طرف دیکھتا نہیں ہم سے ہوئی خطا تو برا مانتے ہو کیوں ہم بھی تو آدمی ہیں کوئی دیوتا ...

مزید پڑھیے

جانے کتنا جیون پیچھے چھوٹ گیا انجانے میں

جانے کتنا جیون پیچھے چھوٹ گیا انجانے میں اب تو کچھ قطرے ہیں باقی سانسوں کے پیمانے میں اپنی پیاس لیے ہونٹوں پر لوٹ آئے میخانے میں کتنے تشنہ لب بیٹھے تھے پہلے ہی میخانے میں کیا کیا روپ لیے رشتوں نے کیسے کیسے رنگ بھرے اب تو فرق نہیں کچھ لگتا اپنے اور بیگانے میں جذبوں کی مسمار ...

مزید پڑھیے

ہم نے اپنے آپ سے جب بات کی

ہم نے اپنے آپ سے جب بات کی آ گئی رستے میں اک دیوار سی اپنے دروازے پہ دستک دے کوئی ایک سناٹے پہ دنیا کھو گئی کون سے نقطے پہ لا کر توڑتے عمر رفتہ تیری یادوں کی کڑی دردؔ اپنا ہم تعارف دیں تو کیا ہم تو اپنے آپ سے ہیں اجنبی

مزید پڑھیے

بہت اکتا گیا ہوں اپنے جی سے

بہت اکتا گیا ہوں اپنے جی سے مرا دل بھر گیا ہے ہر کسی سے بہ زعم خود اجل سے میں لڑا ہوں بہ زعم خود میں ہارا زندگی سے نہ جانے کس گلی میں کھو گیا ہوں میں کٹ کر آپ اپنی زندگی سے مرا ماضی مری یادیں کہاں ہیں یہ پوچھوں اب تو کیا پوچھوں کسی سے نہ جانے کتنے عنواں رشک کرتے جو اپنی داستاں ...

مزید پڑھیے

ایک تصویر جو تشکیل نہیں ہو پائی

ایک تصویر جو تشکیل نہیں ہو پائی کینوس پر کبھی تکمیل نہیں ہو پائی یہ جو اک بھیڑ ہے یہ بھیڑ کی بڑی مدت سے میری تنہائی میں تحلیل نہیں ہو پائی تیرگی نے کوئی تعویذ کیا ہے شاید اس لیے روشنی ترسیل نہیں ہو پائی میں نے ہر لفظ نبھایا تھا بڑی شدت سے پر مری شاعری انجیل نہیں ہو پائی سارا ...

مزید پڑھیے

مہتاب فضا کے آئنے میں

مہتاب فضا کے آئنے میں دیکھا تھا خدا کے آئنے میں تم خواب سے دو قدم نکل کر چھپ جاؤ دعا کے آئنے میں گہرائیاں ناپتا رہوں گا دیکھوں گا خلا کے آئنے میں اس پیڑ کا ڈر بتا رہا ہے طوفان‌ ہوا کے آئنے میں چہرا ہے مگر طلسم جیسا چھپ جائے ڈرا کے آئنے میں چل خواب سمیت ڈوب جائیں پوشاک ہٹا کے ...

مزید پڑھیے

اٹھ رہا ہے دم بہ دم ڈر کا دھواں

اٹھ رہا ہے دم بہ دم ڈر کا دھواں کم نہیں ہو پا رہا گھر کا دھواں کشتیوں کی آگ دفنانے کے بعد دیکھ لے ساحل سمندر کا دھواں دونوں جانب ایک جیسی آگ ہے دونوں جانب ہے برابر کا دھواں سامنے تو سین ہے بہتر مگر کیا پتہ پیچھے ہو منظر کا دھواں کھڑکیاں ساری کی ساری کھول کر دیکھتا رہتا ہوں ...

مزید پڑھیے

دھوپ شجر کو گیت سنائے آتی ہے

دھوپ شجر کو گیت سنائے آتی ہے تتلی سارے رنگ چرائے آتی ہے ان اشعار کا خوش ہونا تو لازم ہے جن اشعار پہ ان کی رائے آتی ہے تھوڑی دیر میں ٹرین نکلنے والی ہے سن تھوڑی ہی دیر میں چائے آتی ہے اس لمحے پر لگ جاتے ہیں گھر کو بھی جب جب وہ اس سمت سرائے آتی ہے یعنی اس نے ٹھان ہی لی ہے جانے کی وہ ...

مزید پڑھیے

پری سفر میں رمق تک نہیں گئی ہوگی

پری سفر میں رمق تک نہیں گئی ہوگی مجھے پتہ ہے دھنک تک نہیں گئی ہوگی یہ آسمان جو معمول کے مطابق ہے زمیں کی چیخ فلک تک نہیں گئی ہوگی نظر میں آتی ہوئی تیرگی خلاؤں بیچ یہ روشنی بھی چمک تک نہیں گئی ہوگی اسے خبر ہے طبیعت ہی میری ایسی ہے مجھے یقیں ہے وہ شک تک نہیں گئی ہوگی یہ لفظ یوں ہی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 460 سے 6203