اک تماشا ہم انوکھا دیکھتے
اک تماشا ہم انوکھا دیکھتے خود کو ہنستا سب کو روتا دیکھتے سر سے پا تک اس کو پورا دیکھتے خود کو جب آدھا ادھورا دیکھتے خود تماشا بن گئے دنیا میں ہم ورنہ دنیا کا تماشا دیکھتے کیوں بھلا گھر لوٹتے ہم دشت سے کیوں بھلا دیکھا دکھایا دیکھتے وسعتیں ملتی اگر بینائی کو دشت سے گھر گھر سے ...