شاعری

ہم سفر

وقت کی دھوپ تیز ہوتی ہے ہم سفر ہو تو راہ کٹ جائے سہل ہو جائے پھر تو جہد حیات دل نہ سہمے خیال بٹ جائے

مزید پڑھیے

یاس

ہم غریبوں کے لیے عید کہاں زندگی یاس کا گہوارہ ہے ہر نفس تازہ امیدوں کے لیے اک دہکتا ہوا انگارہ ہے

مزید پڑھیے

حسرت

سکوت زندگی ہے دشمن جاں اب تو آ جاؤ مری ہستی ہے خود مجھ سے پریشاں اب تو آ جاؤ سنا ہے آج کل میں اور بھی بے تاب رہتا ہوں مری آنکھوں سے حسرت ہے نمایاں اب تو آ جاؤ

مزید پڑھیے

مایوسی

میری مایوس جوانی تجھے راس آ نہ سکی سالہا سال امیدوں کے ثمر مل نہ سکے بارہا موج صبا پاس سے گزری لیکن تیرے ہونٹوں پہ تبسم کے کنول کھل نہ سکے

مزید پڑھیے

اعتبار

قدم قدم پہ نگاہیں پکارتی ہیں مجھے نفس نفس کا کوئی اعتبار ہو تو رکوں یہ دل کہ تھا جو کبھی مرکز محبت بھی کسی کے واسطے پھر بے قرار ہو تو رکوں

مزید پڑھیے

انجام وصال

تم آئے نصیب جاگ اٹھا مایوس نگاہ مسکرائی لیکن کوئی کہہ رہا ہے مجھ سے انجام وصال ہے جدائی

مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 95