پیٹو صاحب
ایک تھے پیٹو صاحب جن کی چھ فٹ تھی اونچائی
بیٹھے بیٹھے پہلو بدلیں دس روٹی کھا جائیں
اک دن پیٹو صاحب کو اس گھر سے دعوت آئی
دن چھپنے سے پہلے پیٹو اس گھر پر جا دھمکے
دسترخوان لگا تو بیٹھے کچھ تن کے کچھ جم کے
پہلے روٹی سالن سارے گھر بھر کا کھا ڈالا
پھر گھر کی باقی چیزوں کا نکلا خوب دیوالہ
بارہ لڈو بیس امرتی سولہ بالو شاہی
چودہ کیلے درجن چیکو حلوہ ایک کڑاہی
گھبرا کر گھر کے مالک نے نوکر کو دوڑایا
ایک کلو بازار سے حلوہ گاجر کا منگوایا
حلوہ کھا کر بولے پیٹو دے مونچھوں پر تاؤ
یار ذرا اندر سے تھوڑا سا نمکین منگاؤ
تھوڑی دال بچی تھی پی لی پھر لوٹا بھر پانی
گھر کی حالت جان چکے تھے سو اٹھنے کی ٹھانی
صاحب خانہ بولے بیٹھو بیٹھو کچھ فرماؤ
گھر میں جوتے اور بچے ہیں وہ بھی کھاتے جاؤ