نظام شمسی
اس نے اپنے سفید پپوٹے جھپکائے
مٹیالی آنکھوں سے پورے آسمان کو تاکا
اور سورج کو گود میں بھر کر بولا
بڑی آگ ہے تجھ میں
چل تجھے قطب شمالی میں دفن کرتے ہیں
چھوٹے چھوٹے سیاروں کی بھی اپنی زندگی ہوتی ہے
انہیں اپنے اپنے کرے پر گھومنے دے
کس میں پانی ہے
کس میں ہوا
یہ دیکھنا تیرا کام نہیں
اپنے سیارے پہ زندگی کی علامتیں ڈھونڈھنا
تلاش کا پہلا نکتہ ہے
تیری دوری فرحت بخش ہے
قربت اندوہ گیں
تجھے گود میں لے کر میری آغوش میں چھالے پڑ گئے
تخلیق کے پہلے مرحلے میں
نظام شمسی ترتیب دیتے ہوئے
تجھے مرکز میں رہنے دینا میری بھول تو نہیں