نیا شہر

مجھے یاد ہے
رائیگانی کے گہرے سمندر میں
جب میں نے اکتارہ اپنا بجایا
تو اس نغمۂ جاں فزا سے
مقامات آہ و فغاں کے ابھارے
مضامین نو کے شرارے جگائے
مٹا ڈالا احساس سب رائیگانی کا
سمندر کی تہہ سے
نیا شہر ابھارا