نئے یگ کا خواب
بد خوابی سے بچنے کے تھے کیسے کیسے نسخے
بسم اللہ
پھر پہلا کلمہ دوسرا کلمہ چاروں قل
اور داہنی کروٹ سونا
نیند تو اب آتی ہے کم کم اور اگر آ بھی جائے تو
خواب کہاں اچھے آتے ہیں
گہرا دریا ڈوبتی ناؤ ٹوٹے پل کے اکھڑے تختے
روشندان پہ کالے شیشے
دیواروں پر خون کے چھینٹے
آگ دھواں بے چین کراہیں
اک کروٹ پر سوتے سوتے
داہنا انگ بے جان ہوا ہے
اک اک کلمہ اک اک قل
کیا جانے کتنی بار پڑھا ہے
یہ بد خوابی کب جائے گی