ممکن ہے کہاں برسوں تلک شاد رہیں ہم

ممکن ہے کہاں برسوں تلک شاد رہیں ہم
دنیا تو چاہتی ہے کہ برباد رہیں ہم


ہم مہر بلب ظلم و ستم پر رہیں کب تک
کب تک ہدف ناوک بیداد رہیں ہم


تاریخ بدلنی ہے تو پھر کیسا تردد
یہ بات الگ چند ہی افراد رہیں ہم


کچھ ایسا کوئی کام کریں روئے زمیں پر
لوگوں کو ہمیشہ کے لئے یاد رہیں ہم


ملنا تو بہت دور ہے لیکن تا قیامت
امکاں ہے کہ اس ملک میں آباد رہیں ہم


مستقبل انساں کا تقاضا ہے یہ جوہرؔ
کہ ایک نئی نسل کی بنیاد رہیں ہم