مجھ کو پیاس بجھانی ہے پونم یادو 07 ستمبر 2020 شیئر کریں مجھ کو پیاس بجھانی ہے اس میں کیا حیرانی ہے اس کی باتوں پر مت جا اس کو آگ لگانی ہے اپنے پن کی بات نہ کر میرے لیے بے معنی ہے آہٹ سے اڑ جاتی ہے تتلی خوب سیانی ہے جلنے والا جانے کیوں اب تک پانی پانی ہے