محبت سے گزر جانا ہمارا
محبت سے گزر جانا ہمارا
نہ تھا آسان مر جانا ہمارا
وہاں جب منتظر کوئی نہیں ہے
نہیں بنتا ادھر جانا ہمارا
ذرا تم وقت کی رفتار دیکھو
کہاں ممکن ٹھہر جانا ہمارا
تمہارے راستے میں آ گئے ہیں
بہت مشکل ہے گھر جانا ہمارا
کہانی کا تو رخ ہی موڑ دے گا
کسی کردار پر جانا ہمارا
ہماری جان خطرے میں رہے گی
ضروری ہے مکر جانا ہمارا
عظیمؔ اپنی طلب میں جی رہے ہیں
سمٹنا ہے بکھر جانا ہمارا