محبت مہرباں تیری نہ میری
محبت مہرباں تیری نہ میری
مکمل داستاں تیری نہ میری
گنوا دی عمر جس کو جیتنے میں
وہ دنیا میری جاں تیری نہ میری
خدا جانے ہے کس کا درد کتنا
یہ سانجھی سسکیاں تیری نہ میری
ہیں نا انصافیاں ہر سمت لیکن
کھلی اب تک زباں تیری نہ میری
بچا ہے اور نہ کوئی بچ سکے گا
غموں کی آندھیاں تیری نہ میری
تو جتنا بھی انہیں اپنا سمجھ لے
سیاسی ہستیاں تیری نہ میری
صحافت کو خریدا اہل زر نے
رہی اب سرخیاں تیری نہ میری
اداکاری ریا کاری دکھاوا
حقیقت کی زباں تیری نہ میری