مرے وطن کی چاند سر زمیں
بہ ہر قدم مناظر حسیں
سنہری صبح شام سرمگیں
یہ خاک زر یہ آب آتشیں
جھکی ہے احترام سے جبیں
مرے وطن کی چاند سر زمیں
بہ ایں مزاج آب و گل عوام
پہاڑ جیسے مستقل عوام
کروڑوں جسم ایک دل عوام
بتائیے نظر میں ہیں کہیں
مرے وطن کی چاند سر زمیں
زمانے بھر کو امن کا پیام
پلا رہی ہے شانتی کے جام
بلندیوں کی سمت تیز گام
مگر کسی سے دشمنی نہیں
مرے وطن کی چاند سر زمیں
سپاہ ایک ٹولیاں کئی
محل وہی رنگولیاں کئی
پیام ایک بولیاں کئی
مثال اس کی دوسری نہیں
مرے وطن کی چاند سر زمیں