ملے قطرہ قطرہ یہ کیا زندگی ہے

ملے قطرہ قطرہ یہ کیا زندگی ہے
اے دریائے رحمت وہی تشنگی ہے


ازل سے مری تجھ سے وابستگی ہے
تیری بندگی ہی میری زندگی ہے


تجھے میں نے پا تو لیا میرے ہمدم
مگر دل یہ کہتا ہے تو اجنبی ہے


ادھوری وفاؤں سے امید رکھنا
ہمارے بھی دل کی عجب سادگی ہے


بسی میری سانسوں میں ہے تیری خوشبو
وہی آگہی ہے کہ جو بے خودی ہے