میراث ریاض انور 07 ستمبر 2020 شیئر کریں عمر بھر اونگھتی راہوں پہ رہے گرم سفر رقص کرتے رہے جذبات میں سوزش کے شرر آج بھی زندگی اور موت کے دوراہے پر دوست آ بیٹھ کے سستا لیں گھڑی بھر کے لیے شام کے رینگتے سایوں کی گھنی چھاؤں میں یہ تو اپنے ہیں کسی غیر کی میراث نہیں