میری اک نظم

میری اک نظم جو جنمی ہے ابھی
ذہن کی کوکھ سے روتے روتے
جس کو کاغذ پہ سلایا ہے بڑی مشکل سے


ہاں
وحی نظم مری
پیاری سی بھولی بھالی


آؤ
آ کر اسے اچھا سا کوئی نام تو دو
تاکہ دنیا میں اسے بھی کوئی پہچان ملے