موسم مرے دل کے

میرے گھر کے آنگن میں تو
جانے پہچانے سب موسم
اپنے وقت پہ آ جاتے ہیں
موسم گل میں
سرخ گلاب اور پیلا گیندا
اجلا بیلا گوری چنبیلی
چمپا اور گل داؤدی
کتنے رنگ بکھر جاتے ہیں
پھر موسم کروٹ لیتا ہے
یخ بستہ بے مہر ہوا
جب رقص زمستاں کا آغاز کیا کرتی ہے
سارا آنگن زرد شکستہ جاں پتوں سے بھر جاتا ہے


میرے دل کے آنگن میں بھی
یہ جانے پہچانے موسم آتے جاتے رہتے ہیں
لیکن یہ اک بات عجب ہے
کشت دل میں جتنی قسموں کے بھی پھول کھلا کرتے ہیں
سارے سرخ ہوا کرتے ہیں
اور پت جھڑ میں یخ بستہ بے مہر ہوا
جب رقص زمستاں کا آغاز کیا کرتی ہے
شاخوں سے گرنے والے پتے بھی
سبز ہوا کرتے ہیں