مکاں سے لا مکاں ہوتے ہوئے بھی
مکاں سے لا مکاں ہوتے ہوئے بھی
کہاں ہم ہیں کہاں ہوتے ہوئے بھی
بہت کچھ اب بھی باقی ہے زمیں پر
بہت کچھ رائیگاں ہوتے ہوئے بھی
سرے سے ہم ہی غائب ہو گئے ہیں
سبھی کے درمیاں ہوتے ہوئے بھی
بھنور کی سمت بڑھتی جا رہی ہے
یہ کشتی بادباں ہوتے ہوئے
بہت ہی مختصر ہوتے گئے ہیں
مکمل داستاں ہوتے ہوئے بھی
بہت گھاٹے میں ہے اردو زباں کیوں
محبت کی زباں ہوتے ہوئے بھی