میں نے سوچا تھا مجھے مسمار کر سکتا نہیں
میں نے سوچا تھا مجھے مسمار کر سکتا نہیں
عکس تو مجھ پر پلٹ کر وار کر سکتا نہیں
آئنہ ظاہر تو کر سکتا ہے خد و خال کو
آئنہ احساس کا اظہار کر سکتا نہیں
میری چاہت اور ہے میرے مسائل اور ہیں
خود کو میں ہر بات پر تیار کر سکتا نہیں
خود سے سمجھوتا کیا ہے زندگی کے نام پر
اس سے بڑھ کر زندگی کو پیار کر سکتا نہیں
یا تو اپنے جسم کی حد سے نکلنا چھوڑ دے
سایہ ہے تو دھوپ سے انکار کر سکتا نہیں
کشتیاں بھی چاہئے اور ناخدا بھی چاہئے
تو سمندر تیر کر تو پار کر سکتا نہیں
اس سے بہتر ہے کہ یہ عزم سفر ہی چھوڑ دے
راستے کو تو اگر ہموار کر سکتا نہیں