لمحے کی بات

یہ اس لمحے کی بات ہے
جب آنکھ جھپکنے سے ڈر لگتا
اور اس ڈر میں لپٹی ہوئی
ادھورا ہونے کی خواہش
ٹہلتے ٹہلتے
جھوٹ کی اس دیوار کے پاس پہنچ جاتی
جس کی بنیادوں میں
نوزائیدہ سچ دفن تھے
تب میں خاموشی کے چٹئیل میدان میں
تن کے کھڑا ہو جاتا
اور انجانی منزلوں سے آتی ہوئی ہوا
لفظوں کے پیراہن سے ایک ایک کر کے
سب رنگ اتارنا شروع کر دیتی
اور تم
مجھے اپنی طرف دیکھتا دیکھ کر
رونا شروع کر دیتی اور
مجھے آنکھ کھلنے سے ڈر لگنے لگتا
اور اس ڈر میں لپٹی ہوئی
مکمل ہونے کی خواہش
تمہاری آواز میں شامل ہو جاتی
جو سرگوشیاں بن کر
میرے بالوں میں انگلیاں پھیرتی
اور میں تمہیں چپ کراتے کراتے
دیوار کی بنیاد میں اتر جاتا