لمحہ
ایک سلگی ہوئی سی دھڑکن پر
کپکپاتے لرزتے ہونٹوں سے
جسم بھر پر حروف اگتے ہیں
خامشی کو زبان ملتی ہے
لو پگھل کر بدن میں گھلتی ہے
روح میں عکس اگنے لگتے ہیں
آئنے پر سراب چلتے ہیں
قطرہ قطرہ پگھلتے جذبوں پر
رفتہ رفتہ پھوار پڑھتی ہے
وقت کی نبض تیز چلتی ہے
ہر گناہ و ثواب سے آگے
آیت بے خودی کی سرحد پر
برف سے بھاپ تک کے رستے پر
قرب تحلیلیت کی منزل پر
وصل معلومیت کے حاصل پر
ایک لمحہ ٹھہر سا جاتا ہے
زندگی صرف ایک لمحہ ہے