انتباہ
ستم نصیبان سرزمیں کو پیام پہنچا دیا گیا ہے
نگوں سری کا قیام ہوگا
سبھی نگاہیں جھکی رہیں گی
ہر ایک گردن پہ تیغ ہوگی
ہر ایک شہ رگ پہ ہوں گے ناخن
کہ شہر جب تک نگوں نہ ہوگا
کمان تب تک تنی رہے گی
ہماری اگلی ہدایتوں تک
ہر ایک جنبش تھمی رہے گی
زمین زادے کہ انتباہ خدا کی مرضی سمجھ چکے ہیں
سو اب زبانوں پہ خامشی ہے سو اب مقدر میں گالیاں ہیں
چراغ گم ہیں کہ چاروں جانب اندھیری راتوں کی آندھیاں ہیں
ہمارے حصے میں اپنے دکھ پر بھی قہقہے ہیں یا تالیاں ہیں