کیا دکھاتا ہے یہ سفر دیکھو
کیا دکھاتا ہے یہ سفر دیکھو
اب کہاں رکتی ہے نظر دیکھو
وقت ہر آئینے کا دشمن ہے
پھر بھی کچھ روز بن سنور دیکھو
خود کو گر دیکھو غیر آنکھوں سے
عمر نے کیا کیا اثر دیکھو
رات کے بعد رات آئے گی
دل سے جاتا ہے کب یہ ڈر دیکھو
آئے بھی اور گئے بھی خالی ہاتھ
چھوڑو دنیا کو اور گھر دیکھو