کوشش تو ہے کہ ضبط کو رسوا کروں نہیں
کوشش تو ہے کہ ضبط کو رسوا کروں نہیں
ہنس کر ملوں سبھی سے کسی پر کھلوں نہیں
قیمت چکا رہا ہوں میں شہرت کی اس طرح
وہ ہو کے رہ گیا ہوں جو دراصل ہوں نہیں
اے موت کم ہی رہتا ہوں میں اپنے آپ میں
ایسا نہ ہو نہ کہ آئے تو اور میں ملوں نہیں