عکس موجود نہ سایا موجود

عکس موجود نہ سایا موجود
مجھ میں اب کچھ نہیں میرا موجود


نکل آتا ہوں میں اکثر باہر
کوئی خود میں رہے کتنا موجود


کبھی دریا سے ہے قطرہ غائب
کبھی قطرے میں ہے دریا موجود


میں ذرا بھی نہیں اس میں لیکن
مجھ میں وہ سارا کا سارا موجود


جب تلک پیاس ہے تجھ میں باقی
بس تبھی تک ہے یہ دریا موجود


کاش موجود نہ ہو اپنا کوئی
جس گھڑی ہونے لگوں لا موجود