کس کا یہ گھر بنا ہے کس کی گلی بنی ہے
کس کا یہ گھر بنا ہے کس کی گلی بنی ہے
ہم تو ابھی گئے تھے پھر یہ کبھی بنی ہے
آنسو کا تیرے قطرہ ہے میز پر ابھی تک
تو دیکھ آ کے اس میں اک جل پری بنی ہے
دو تین ماہ پہلے بچی تھی چھوڑی میں نے
جانے وہ اتنی جلدی کیسے بڑی بنی ہے
اپنی بنائی دنیا کا اپنا اک مزہ ہے
یہ جو بنی ہوئی ہے یہ تو بنی بنی ہے
جوادؔ چھوڑ کس نے تجھ سے بنائے رکھی
بس یہ بتا دے ہم کو کس سے تری بنی ہے