خواب
سرخ ڈھلکتے آنچل سے چھلکتے
سیاہ پیچیدہ خواب
کہ جب سوچ کی گہرائیوں کو پھلانگتے ہوئے
اپنی حدیں پار کرنے کی کوشش کرتے ہیں
تو سنگ زنی کا اندیشہ ہوتا ہے
کیونکہ ادھورے خواب و خیال کفر کی مانند ہوتے ہیں
وہ کفر جس پہ سنگ زنی کی دفعہ لگ جائے
اور ایک ایک سنگ جسم کو چھوتا ہوا
روح میں اترتا ہے تو
سنگ کی سی پختگی کا احساس ہوتا ہے
سوچ کی گہرائیوں سے امنڈتی ہوئی
پیچیدہ لہریں جب مکاں کی وسعتوں کو ٹکراتی ہیں
تو خوابوں کو چکنا چور کرتی ہوئی
حقیقتوں کا مندر تخلیق کرتی ہوئی
ایک ٹلی لگاتی جاتی ہیں
کہ اب کے بار کوئی آئے تو خبر ہو جائے
کیونکہ بے خبری تکلیف دیتی ہے