خواب لے کر کہاں نکل آئے

خواب لے کر کہاں نکل آئے
تم یہاں رائیگاں نکل آئے


دل یہاں سے اچاٹ ہو جاتا
لوگ کچھ مہرباں نکل آئے


کون نکلا ہوا کی دستک پر
تھے ہمیں خوش گماں نکل آئے


اک ترے عشق کے حوالے سے
کام کتنے یہاں نکل آئے