خاموشی محسن آفتاب کیلاپوری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جانے کتنی آوازوں کا خون بہا کر چین سے سوئی ہے کمرے میں خاموشی اب کوئی آواز نہ کرنا چپ رہنا ایک بھی حرف اگر غلطی سے تیرے لبوں سے چھوٹ گیا اور گر کر فرش پہ چھن سے ٹوٹ گیا تو تڑپ تڑپ کر مر جائے گی خاموشی