کاکروچوں مکڑیوں کی فصل آ کر تو بھی دیکھ

کاکروچوں مکڑیوں کی فصل آ کر تو بھی دیکھ
عمر بھر دیکھا جو میں نے وہ گھڑی بھر تو بھی دیکھ


اک مسلسل بے وقوفی کا عمل ہے زندگی
میرے حصے میں جو آیا وہ مقدر تو بھی دیکھ


دوسرے کے تجربے پر ٹیڑھی بنیادیں نہ رکھ
بلب کو اپنی ہتھیلی سے پچک کر تو بھی دیکھ


خواہشیں کیڑے مکوڑوں کی طرح مرنے لگیں
خودکشی کی وارداتوں کا یہ منظر تو بھی دیکھ


دیکھ اندر کی رگڑ کتنی اذیت ناک ہے
تنگ کا بوسی خلاؤں میں اتر کر تو بھی دیکھ