جن کی آنکھوں میں تھا سرور غزل (ردیف .. ے)

جن کی آنکھوں میں تھا سرور غزل
ان غزالوں کی یاد آتی ہے


سادگی لا جواب تھی جن کی
ان سوالوں کی یاد آتی ہے


جانے والے کبھی نہیں آتے
جانے والوں کی یاد آتی ہے


وجدؔ لطف سخن مبارک ہو
با کمالوں کی یاد آتی ہے