خوش جمالوں کی یاد آتی ہے سکندر علی وجد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں خوش جمالوں کی یاد آتی ہے بے مثالوں کی یاد آتی ہے باعث رشک مہر و ماہ تھے جو ان ہلالوں کی یاد آتی ہے جن کی آنکھوں میں تھا سرور غزل ان غزالوں کی یاد آتی ہے سادگی لا جواب ہے جن کی ان سوالوں کی یاد آتی ہے