جب بھی آپ مجھے یاد آئے
جب بھی آپ مجھے یاد آئے
پھول نگاہوں میں لہرائے
آپ ملے تو آنکھ بھر آئی
آپ گئے تو غم گھر آئے
دیوانوں کی بات ہی کیا ہے
ایک ہنسائے ایک رلائے
دل کو پھر بھی چین نہ آیا
ہم نے یوں ہی غم اپنائے
ایسا وقت بھی آیا اکثر
اپنی باتوں سے شرمائے