اس طرف سے ذرا گزر جاؤ جاوید قریشی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اس طرف سے ذرا گزر جاؤ خشک پتوں میں رنگ بھر جاؤ جی اٹھیں جاں بہ لب یہ دیواریں آؤ یہ معجزہ بھی کر جاؤ روح تک تازگی سی پھیلا دو بن کے خوشبو ذرا بکھر جاؤ یہ ہنر بھی تو تم کو آتا ہے پھر سے وعدہ کرو مکر جاؤ